شملہ، 6/ اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) ہماچل پردیش میں سیلاب اور موسلادھار بارش نے تباہی مچا رکھی ہے۔ اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بادل پھٹنے اور سیلاب کے کئی دیگر واقعات میں 40 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے وابستہ افراد ان کی تلاش میں مصروف ہیں۔ اس سے قبل ہماچل پردیش کے منڈی اور شملہ اضلاع سے3 لاشیں برآمد ہونے کے بعد ریاست کے 3 اضلاع میں بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر13 ہو گئی ہے۔ یادرہےکہ31 جولائی کی رات کو بادل پھٹنے کے کئی واقعات نے کلو کے نرمند، سنج، ملانا اور منڈی ضلع کے پدھر اور شملہ کے رام پور سب ڈویژن میں زبردست تباہی مچائی تھی۔ ان واقعات کے بعد40 سے زائد افراد اب تک لاپتہ ہیں۔
حکام نے بتایا کہ سونم(32) اور مانوی (3 ماہ) کی لاشیں منڈی ضلع کے پدھر کے راج بھان گاؤں سے برآمد کی گئیں۔ بعد میں شام کو رام پور میں ستلج ندی کے کنارے ڈھکولی کے قریب دو لاشیں برآمد ہوئیں۔ شملہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سنجیو کمار گاندھی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ دونوں لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
موقع پر موجود حکام کے مطابق امدادی کارکنوں نے مزید مشینوں، سراغ رساں کتوں، ڈرون اور دیگر آلات کی مد د سے سرچ آپریشن تیز کر دیا ہے۔ امدادی کارروائیوں کے دوران مقامی افراد نے دعویٰ کیا کہ شملہ اور کلو کی سرحد پر واقع تین گاؤں سمیج، دھارا شاردا اور کشوا بادل پھٹنے کے حادثے کے بعد سے بجلی سے محروم ہیں۔ فوج، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس(ایس ڈی آرایف)، انڈو تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی)، سینٹرل انڈسٹریل سیکوریٹی فورس (سی آئی ایس ایف)، پولیس اور ہوم گارڈز کے410 اہلکار بچاؤ اور تلاش میں شامل ہیں۔ اس دوران مزید4جے سی بی مشینیں مامور کر دی گئی ہیں اور ریسکیو آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔
سرپارا کے نائب پردھان سی ایل نیگی نے بتایا کہ پانی کا بہاؤ کم ہوگیا ہے جس کے بعد اب مشینیں موقع پر لائی گئی ہیں اور لاپتہ افراد کے ملنے کا امکان ہے۔ رام پور سب ڈویژن کے سرپارا گرام پنچایت کے سمیج گاؤں میں ۳۰؍ سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں۔
قبل ازیں ہماچل کے سابق وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر نے اتوار کو سمیج گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔
قبل ازیں ریاستی حکومت نے جمعہ کو متاثرین کیلئے50 ہزار روپے کی فوری امداد کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ انہیں اگلے 3 ماہ کے کرایہ کیلئے ماہانہ5 ہزار روپے دیئے جائیں گے جبکہ گیس، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء بھی فراہم کی جائیں گی۔23جون کو مانسون کی آمد سے 3اگست تک ہماچل پردیش کو662 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق بارش سے متعلق حادثات میں 79 افراد اپنی جان گنواچکے ہیں۔